سکوں باقی نہ قرار باقی

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD

سکوں باقی نہ قرار باقی
خزاں باقی نہ بہار باقی

جاتی رہی متاع حیات ساری
رہ گیا مگر ادھار باقی

تیری وفاؤں کا رہ گیا
ہمارے پاس اقرار باقی

زخمی ہیں سارے پاؤں لیکن
آنکھوں میں ہے انتظار باقی

مدت ہوئی ہے جانے والو
کیوں ہے تمہارا خمار باقی

تیرے کوچے میں کیسے طاہر
بچے گا بھلا وقار باقی

Rate it:
Views: 542
16 Nov, 2018