ایک صحرائے بیکراں ہے جہاں
وقت اِک بیقرار آہوُ ہے
٭
جس کے موڑوں پہ لٹایا گیا انساں کا سہاگ
مَیں تو اس راہ کو تلووں کا لہو تک بھی نہ دُوں
٭
سجدہ اظہارِ ماندگی ہی تو ہے
سانس پھوُلی تو لَو خدا سے لگی
٭
جیتے ہیں جو مرنے کی تمناّ میں ندیم
وہ موت سے پیشتر ہی مر جاتے ہیں
٭
سکوں میں رقص کناں، رقص میں سکون پذیر
خرامِ حُسن کا آئینہ ہے خرامِ حیات