سکوں نہ ملا تیرے پاس آ کر بھی
تڑپتے رہے تجھ سے دور جا کر بھی
دیکھا نہیں تجھے آنکھ بھر کر کبھی
نہ ہوئیں روشن نگاہیں تجھے پا کر بھی
اٹھتی ہیں درد کی کیفیتیں دل میں
دیکھا ہے تجھ سے پہلو بچا کر بھی
طلبگار تھے ہم جن سے کبھی وفا کے
دیکھتے ہیں وہ اب دامن بچا کر بھی