سہارے ڈھونڈنے نکلا تھا میں سہارے کھو گئے میرے

Poet: محمد مسعود نونٹگھم یو کے By: Mohammed Masood, Nottingham

سہارے ڈھونڈنے نکلا تھا میں سہارے کھو گئے میرے
لب ساحل جو پہنچا ہی تھا تو کنارے کھو گئے میرے

نبھانے کو بھی بڑے بڑے آئے اور چلے بھی ساتھ جو
مجھے تھی آرزو جن کی وہ ہی پیارے کھو گئے میرے

گیا تھا میں آسماں پر بھی مقدر ڈھونڈنے اپنے لیکن
چاند بھی بہت رویا چھپا کے منہ ستارے کھو گئے میرے

چمن اب بہت خوبصورت بھی ہو میرے کس کام آئے گا
تھی چاہت جن کی آنکھوں کو وہ نظارے کھو گئے میرے

کہیں سے بھی ڈھونڈ کر لاؤ میری تم گزری جوانی کو اب
تھے جواں جذبے جوانی میں ہی سارے کھو گئے میرے

دردِ غموں نے چھین کر مسعود میرا تو بچپن ہی مٹا ڈالا اب
ابھی تھے کھیلنے کے دن اور غبارے ہی کھو گئے میرے

Rate it:
Views: 632
21 Mar, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL