سیپ دھول گئی سمندر کے پانی سے
Poet: Maria Riaz Ghouri By: Maria Ghouri, City HarooNAbadسیپ دھول گئی سمندر کے پانی سے
 اب نظر نا ہٹ پائے گی جوانی سے
 
 بڑا ہی جوش تھا سمندر کی لہروں میں
 طوفان آیا بھی اپنی طوفانی سے
 
 موج موج کے اوپر سے گذرتی رہی
 گذرتا رہا منظر بھی روانی سے
 
 اک کروٹ ہی بڑی مہنگی پڑ گئی
 ہورہا تھا شور پر سنسانی سے
 
 سمندر کنارے موتی بکھر گئے ہزارو
 اک سیپ دھول گئی سمندر کے پانی سے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






