سیکھ لیے انداز سارے
یہی زندگی ہے پیارے
لبوں پہ سجائیں مسکان
پلکوں پہ روشن تارے
کسی سے کیا گلہ کریں
بچھڑنا نصیب تھا پیارے
بھوک سے بلکتے دیکھے
کتنے ہی راج دلارے
بیچ دریا تیز پانی
آنکھ اوجھل ہیں کنارے
جینا مرنا ساتھ ساتھ
کون تنہا جیون ہارے
جی بھر کے رو لو حبیب
کہہ ہی ڈالو دکھ سارے