زندگی گزر گئ یوں ہی روتے روتے اب تو آنکھ سے پانی نہیں لہو بہتا ہے ظلم کی انتہا ہے گلی گلی میں تھک گیا ہے خون بھی بہتے بہتے یہ زندگی بھی کیسی زندگی ہے ختم ہی نہیں ہوتی ظلم سہتے سہتے