وضاحتیں مت مانگو جناب رہنے دو
سب سمجھتے ھو تو جواب رہنے دو
زخم کس قدر لگے اور کتنے گہرے
تم بس چلاؤ تیر حساب رہنے دو
جھلسنا ھے مقدر میں ،یونہی سہی
تم رہو سائے تلے مجھ پہ آفتاب رہنے دو
میری نیکیوں کا ثواب سب تم لے لو
میرے حصے میں بس عذاب رہنے دو
شاہین ! پہ لازم ھے تیری تعظیم کرنا
تم پہ جو قرض ھے وہ بے حساب رہنے دو