شاید کہ مِرے پاس تدبر کی کمی تھی
یا میرے مقدر پہ کویٔ راکھ جمی تھی
پھر تم نے مِری زیست میں ہلچل سی مچا دی
مشکل سے تو حالات کی رفتار تھمی تھی
حالات نے جب مجھ کو بنا ڈالا تھا پتھر
پھر میرے لیۓ کویٔ خوشی تھی نہ غمی تھی
اب کیسے کہیں کیسا تھا وہ ضبط کا عالم
ہونٹوں پہ تبسم تھا تو آ نکھوں میں نمی تھی
یا اُس کے اِرادوں میں کویٔ کھوٹ تھا عذراؔ
یا میری محبت میں کہیں کویٔ کمی تھی