شبنم بھی دم بخود سرِ گلاب ہے

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

بوند بوند آنسو
دیوارِ دل پہ بہہ رہے ہیں
نظر نظر پُر آب ہے
شبنم بھی دم بخود سرِ گلاب ہے
تیرے غم کو ثبات ہے
یہ سدا کا پُر شباب ہے
جب سُونے افق پہ سورج ابھرے
اور اندھیارے کی چادر میں
اُجلے چھید پڑ جائیں
وقت اپنا پہلو بدلے
تب یاد ایک اور گذری ہوئی
ہجر کی کالی رات کی
مجھ کو بہت رُلاتی ہے
میری ہر صبحِ ملال کی جلن
میری ہر شبِ آشوب کی چبھن
میرے اندر دور تک طلوع ہو جاتی ہے

Rate it:
Views: 1064
05 Sep, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL