شبِ تنہائی

Poet: A-R Ajiz By: A-R Ajiz, Lahore

دل سُلگتا رہا آج بھی شبِ تنہائی میں
اک دن اور کٹ گیا تیری جُدائی میں

شمع جلتی رہی پروانہ مچلتا رہا
آج جان دے دی اک اور شیدائی نے

کہنے کو سب کچھ پاس ہے میرے اک تیری کمی ہے
آ جا کہ جینا دو بھر ہو گیا اس تنہائی میں

میں تنہا نہیں تیری یادوں کا بسیرا ہے دل میں
اک بزم سجا رکھی ہے تیری جلوہ آرائی میں

اب بجھے بھی تو کیسے بجھے آنسو بھی کم ہو گئے
میرے دل کا جلا رکھا ہے اس دل کی لگائی نے

کیا ہوا جو بدنام ہو گئے ہو عاجز
تیرا شُہرہ محبت ہے اس جگ ہنسائی میں

Rate it:
Views: 1393
04 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL