شب تاریک ہوں نور سحر ہونے کی خواھش ہے
میں ایسا ہو نہیں سکتا ، مگر ہونے کی خواہش ہے
محبّت کے مقابل آ گئی ہے دوستی ارو
ادھر میں ہو نہیں سکتا ، جدھر ہونے کی خواہش ہے
وگرنہ تیرا ہونا اور نہ ہوناایک جیسا ہے
کسی اہل نظر سے مل، اگر ہونے کی خواہش ہے
رضا اک دن تجھے اپنی نظر سے بھی گرا دے گی
یہ جو ہر اک نظر میں معتبر ہونے کی خواہش ہے