شب تنہائی میں

Poet: UA By: UA, Lahore

شب تنہائی میں اذیت اٹھانا کتنا مشکل ہے
کسی کی یاد میں آنسو بہانا کتنا مشکل ہے

گھٹن سینے میں اٹھتی ہے لبوں پر جان آتی ہے
کسی محبوب کو دل سے بھلانا کتنا مشکل ہے

نگاہیں جاگتی رہتی ہیں شب بھر بیقراری میں
سیاہ راتوں میں آنکھوں کا لگانا کتنا مشکل ہے

عجب خاموشیوں کا شور گھیرے میں لئے رکھے
حصار کرب سے خود کو بچانا کتنا مشکل ہے

شمع جو گل ہوا چاہے تو پروانے پہ کیا گزرے
مگر یہ سوچنا اور پھر بتانا کتنا مشکل ہے

نہ پوچھو راز دل والوں کے جلنے اور سنبھلنے کا
یہ اذیت ناک قصہ ہے سنانا کتنا مشکل ہے

میں تم سے دور ہو جاؤں تو مجھ کو یاد نہ کرنا
یہ سب کہنا تو آساں ہے بھلانا کتنا مشکل ہے

Rate it:
Views: 714
05 Nov, 2008