شب غم دل کی بے چینی کو سہارا نہ ملا

Poet: Syed Ishtiaq Hussain Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindi

شب غم دل کی بے چینی کو سہارا نہ ملا
آنکھ برسی تو اشکوں کو کنارہ نہ ملا

یہ ہے الفت کی عطا کہ ابھی زندہ ہیں
ورنہ ہو کے رخصت دنیا سے کوئی دوبارہ نہ ملا

تیری آنکھوں نے کیا دلوں پر عجب جادو
کہ ڈھونڈنے والوں کو کوئی تشبیہ کوئی استعارہ نہ ملا

ہم کو یہ غم نہیں کہ لٹے برباد ہوئے
رنج تو ہے کہ دل واپس ہمارا نہ ملا

اس طرح بند ہوئے دروازے وصال کے ہم پر
پھر کوئی ساتھی کوئی ہمدم کوئی پیارا نہ ملا

میں وہ قیدی ہوں جو آزاد نہیں ہو سکتا
زلف کے بل میں تو محشر کا نظارہ نہ ملا

Rate it:
Views: 849
26 Apr, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL