شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے
دن میں دل کوجلا رہے ہونگے
ہو کے بیزار ساری دنیا سے
اشک آنکھوں میں لا رہے ہونگے
رات اشکوں بھری گزاری ہو
دن میں وہ مسکرا رہے ہونگے
خامشی میں ہمارے نام کے وہ
گیت گاتے ہی جا رہے ہونگے
عکس اپنا ہی دیکھ دیکھ کے وہ
اک کہانی سنا رہے ہونگے
آنکھ جنکی حسین لگتی تھی
اس سے دریا بہا رہے ہونگے
دل کے جن میں بڑی عقیدت تھی
اب وہ نفرت جگا رہے ہونگے