شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے

Poet: محمّد ولید ولی By: Muhammad Waleed, Lahore

شب میں آنکھیں بجھا رہے ہونگے
دن میں دل کوجلا رہے ہونگے

ہو کے بیزار ساری دنیا سے
اشک آنکھوں میں لا رہے ہونگے

رات اشکوں بھری گزاری ہو
دن میں وہ مسکرا رہے ہونگے

خامشی میں ہمارے نام کے وہ
گیت گاتے ہی جا رہے ہونگے

عکس اپنا ہی دیکھ دیکھ کے وہ
اک کہانی سنا رہے ہونگے

آنکھ جنکی حسین لگتی تھی
اس سے دریا بہا رہے ہونگے

دل کے جن میں بڑی عقیدت تھی
اب وہ نفرت جگا رہے ہونگے

Rate it:
Views: 512
26 Sep, 2016
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL