شمح نور ہزارو ہیں زمیندار کے لیے
Poet: Dahir dehlvi (shivansh tyagi) By: shivansh tyagi, DELHIشمح نور ہزارو ہیں زمیندار کے لیے
کاش روٹی میسر ہو کاشتکار کے لیے
دور سے گرد اُڑتی دیکھتا ہوں جہاں سے میں
وہ بھی تو گھر ہیں کِسی بےزار کے لیے
دِل کوئی ہمیں کیوں دے گا اِس اہل جہان میں
سبنے آپنا دِل رکھا ہیں ایک باذار کے لیے
اَپنی ناکامیوں کا باعت یہ دُنِیا کو مانتا ہیں
مشکل ہیں غلطِیاں ماننا اِس دِل داغدار کے لیے
بھا کرے وہ وطن کا تو گویا کوئ قیامت ہو
نا جانے کتنی ذندگییاں خاک کری اِس اِخیار کے لیے
خبرے ہمیں اَب صِرف اِنٹریٹ ریتا ہیں
اَخبار خریدتے ہیں بس اِشتہار کے لیے
ماضی کو بھول کر دوستی نہیں ہوتی 'داھِر
وقت تولگتا ہیں تامیل اَعتبار کےلیے
More Sad Poetry






