شمع اس راہ پہ جلی ہے ابھی

Poet: Sagar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

شمع اس راہ پہ جلی ہے ابھی
رنج کی شب کہاں ڈھلی ہے ابھی

گل کھلے ہیں تمہاری آہٹ سے
آنکھ مہتاب نے ملی ہے ابھی

دل کہ جس کو فقیر کہتے ہیں
ایک اجڑی ہوئی گلی ہے ابھی

کاروبار جنوں کی گمنامی
شہرت عقل سے بھلی ہے ابھی

چاند اتریں گے رھگزاروں میں
رسم تابندگی چلی ہے ابھی

اب طبیعت بحال ہے ساغر
کچھ ذرا من میں بے کلی ہے ابھی

Rate it:
Views: 1051
17 Oct, 2011