شمع اس راہ پہ جلی ہے ابھی
Poet: Sagar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIشمع اس راہ پہ جلی ہے ابھی
رنج کی شب کہاں ڈھلی ہے ابھی
گل کھلے ہیں تمہاری آہٹ سے
آنکھ مہتاب نے ملی ہے ابھی
دل کہ جس کو فقیر کہتے ہیں
ایک اجڑی ہوئی گلی ہے ابھی
کاروبار جنوں کی گمنامی
شہرت عقل سے بھلی ہے ابھی
چاند اتریں گے رھگزاروں میں
رسم تابندگی چلی ہے ابھی
اب طبیعت بحال ہے ساغر
کچھ ذرا من میں بے کلی ہے ابھی
More Sad Poetry






