شمع بے اثر سی لگتی ہے

Poet: Shama Ansari By: Shama (JWS), Gujranwala

 ہر لفظ بے معنی اور دعا بے اثر سی لگتی ہے
جب سے آپ روٹھے ہو عبادت بے اثر سی لگتی ہے

چمن اُجڑ گیا پھولوں میں خوشبوں نہیں رہی
جب سے آپ روٹھے ہو بارش بے اثر سی لگتی ہے

میری زندگی تو تھی تیری ہنسی کی قوس و قزح
اب نہیں ہے وہ دھنک تو! ہر ادا بے اثر سی لگتی ہے

پہلے پڑتی تھی ڈانٹ تو کوئی حرف تمنا لکھتی تھی
اب لفظ نہیں بنتے شاعری بے اثر سی لگتی ہے

ہیں سبھی چاہنے والے اک تو ہی نہیں رہا ہے
اب ملتی نہیں وفا تو محبت بے اثر سی لگتی ہے

ملنے کو تیرے ہر کوئی دیتا رہا دعا مجھے
انمیں ہاتھ نہیں تیرے شامل تو ہر صدا بےاثر سی لگتی ہے

تمام رات جلتے رہتے ہیں میری حسرتوں کے چراغ
جب نہ ہو ساتھ پروانہ تو شمع بے اثر سی لگتی ہے

Rate it:
Views: 1299
15 Dec, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL