شور ساحل سے یہ اٹھتا کیوں ہے
Poet: Mohammed Naseem By: Mohammed Naseem, Muscatشور ساحل سے یہ اٹھتا کیوں ہے
ظلم ہوتا ھے تو ہوتا کیوں ھے
یاد تیری جو بھلا دے مجھ کو
روگ دنیا کا وہ لگتا کیوں ھے
کیا ستم ھے کہ سحر بھی پوچھے
رات بھر جل کے تو بجھتا کیوں ھے
حرف ہستی پہ تیری آئے گا
ظلم چپ رہ کے تو سہا کیوں ھے
وحشت دنیا سے گھبرا گے اے دوست
تو گلے موت سے ملتا کیوں ھے
پھول سینچے تھے جو خوں سے اپنے
ان کی خوشبو کو ترستا کیوں ھے
شہر تیرا تو ہوا دشت نسیم
وحشت شر سے ڈرتا کیوں ھے
More Sad Poetry






