شوق ء قربت میں خود کو اتنا غریب کیا
خود سے زیادہ تجھے خود سے قریب کیا
میرے محبوب کا ہنر کام آیا
کمال تو نے کیا میرے رقیب کیا
وقت ء وصل پہ تجھے بگڑنے کی سوجی
بڑا دغا تو نے میرے نصیب کیا
مرض ء عشق میں تجھی کو فقط
ہر دواء اپنی اور طبیب کیا
بڑی ہی ترکیب سے عنبر
اس نے ہمیں بے ترتیب کیا