نہ کبھی سوچا ہم نے نہ چاہا
وہ اک پل جو ہم پر عذاب گزرا
تھے جو ہونٹ حسین مگر عجب ہوا ماجرا
وہ بولے تو یوں بولے کہ سنگ لگے
تھی چاہت ہم کو ان سے بھی کچھ
مگر ان کو تھا الفت کا خمار بہت
انہونی سی ہوئی ہمارے ساتھ کچھ یوں
دل لگی جو کر لی ان س
غم دنیا و رنج ہمدم نے
کہلوا دیا زبان سے
شٹ اپ