Add Poetry

شکستہ دل تھے ترا اعتبار کیا کرتے

Poet: ساجد امجد By: راحیل, Quetta

شکستہ دل تھے ترا اعتبار کیا کرتے
جو اعتبار بھی کرتے تو پیار کیا کرتے

ذرا سی دیر کو بیٹھے تھے پھر اٹھا نہ گیا
شجر ہی ایسا تھا وہ سایہ دار کیا کرتے

شب انتظار میں دن یاد یار میں کاٹے
اب اور عزت لیل و نہار کیا کرتے

کبھی قدم سفر شوق میں رکے ہی نہیں
تو سنگ میل بھلا ہم شمار کیا کرتے

ستم شناس محبت تو جاں پہ کھیل گئے
نشانۂ ستم روزگار کیا کرتے

ہماری آنکھ میں آنسو نہ اس کے لب پہ ہنسی
خیال خاطر ابر بہار کیا کرتے

وہ ناپسند تھا لیکن اسے بھلایا نہیں
جو بات بس میں نہ تھی اختیار کیا کرتے

درون خانۂ دل کیسا شور ہے ساجدؔ
ہمیں خبر تھی مگر آشکار کیا کرتے

Rate it:
Views: 697
14 Apr, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets