شگاف پڑگئے ہیں

Poet: Johar Altaf Johar By: Johar Altaf, Kohat, kpk

شگاف سے پڑگئے ہیں
اندر ہی اندر ٹپک رہا ہوں
ضبط ٹوٹ گئی
اداب ِ محبت بھول رہا ہوں
قیامت صغری ہے دل کی بستی پر
مولا ! فرش سے عرش تک دیکھ رہا ہوں
نہیں معلوم کس طرح روک پایا ہے خود کو
میں تو جسم کے اندر جل رہا ہوں
ہے تمام اب صبر میری
بے بسی کا تماشہ کر رہا ہوں
نہیں ہوئی زیارت نصیب کی
اب سپنے برُے دیکھ رہا ہوں

Rate it:
Views: 539
15 Sep, 2015