شہر آباد کرنے جا رہا ہوں
تجھے بنیاد کرنے جا رہا ہوں
جسے جکڑا ہوا ہے الجھنوں نے
اُسے آزاد کرنے جا رہا ہوں
مجھے معلوم ہے اچھا نہیں ہے
مگر فریاد کرنے جا رہا ہوں
عدو میرا مجھے للکارتا ہے
اسے برباد کرنے جا رہا ہوں
تری یادوں میں جانم قید ہو کر
تجھے صیاد کرنے جا رہا ہوں
مجھے خوشیاں نہیں بھاتی ہیں حمزہ
سو غم ایجاد کرنے جا رہا ہوں