شہر دل کس قدر بسائیں گے

Poet: UA By: UA, Lahore

اور کیا کیا ستم اٹھائیں گے
کب تلک مر کے جئے جائیں گے

کب تلک خود کو حوصلہ دیں گے
کب تلک اپنا جی بہلائیں گے

یہ جو ہمت کا بھرم قائم ہے
اور کب تک اسے نبھائیں گے

بارہا جو اجڑتا رہتا ہے
شہر دل کس قدر بسائیں گے

عظمٰی جو ٹوٹ کر بھی قائم ہے
ہم وہ دل کا آئینہ بچائیں گے

Rate it:
Views: 799
27 Jul, 2009