شہر وفا میں حشر کا سامان دیکھنا
Poet: Mehr Khan Muhammad Harnota Sar Khush Bharwana By: Khalid Roomi, Rawalpindi شہر وفا میں حشر کا سامان دیکھنا
اب مہ وشوں کے ہاتھ میں میزان دیکھنا
خود آگہی کی جس کو نہ توفیق ہو سکی
ہگ نہ اس کو یار کی پہچان دیکھنا
دنیائے بے ثبات میں کس کو دوام ہے
ہر شخص اس جگہ ہپ ہے مہمان دیکھنا
افسانہ طرب کی طلب ہے تمھیں مگر
غم سے بھرا ہوا مرا دیوان دیکھنا
اے دوست ! تیرا سایہ دیوار دیکھ کر
دل میں اٹھے ہیں حسرت و ارمان دیکھنا
اے میرے غمگسار ، رفیقو ! براہ لطف
راہ وفا میں ہے کوئی انسان دیکھنا
شانوں پہ غم کی شال ہے پلکوں پہ اشک خوں
ہے کون مجھ سا دہر میں ذیشان دیکھنا
ہو گولڑے میں آپ کو جانا اگر نصیب
مہر علی کا قلزم فیضان دیکھنا
سر خوش ہے دل کا داغ فروزاں مثال مہر
کہنے کو ہوں میں چاک گریبان دیکھنا
More Sad Poetry






