شہر کا ہر مکیں اداس ہے نہ جانےکیوں
Poet: m.asghar mirpuri By: m.asghar mirpuri, birminghamشہر کا ہر مکیں اداس ہے نہ جانےکیوں
 سب کی آنکھ میں یاس ہے نہ جانے کیون
 
 اس دنیا میں جتنے بھی پرانے پاپی ہیں
 ان کے تن پہ اجلا لباس ہے نہ جانےکیوں
 
 دور حاضر کے لوگوں کی زبان میں
 پہلے جیسی نا باس ہےنہ جانےکیوں
 
 حلوائی میرےشعرجلیبی میں ڈالتےہیں
 ان میں بے حد مٹھاس ہےنہ جانےکیوں
 
 میں دن بھر اس کی تصویر دیکھتارہتاہوں
 پھربھی بجھتی ناپیاس ہے نہ جانےکیوں 
 
 اپنی تمام عمر محنت کرتے گزری اصغر
 مگردولت نہ اپنےپاس ہےنہ جانےکیوں
 
 
  
More Sad Poetry






