جانے تیرے شہر کے ارادے کیا ہیں
یہ روگ کیسے یہ تماشے کیا ہیں
برسنے کا کہ کر برستے نہیں
ملاقاتیں یہ بادل کرتے نہیں
جانے تیرے شہر کے گناہ کیا ہیں
یہ روگ کیسے یہ تماشے کیا ہیں
ہریالی براۓ نام ہے اگر
پتے مگر گرتے خزاں میں بھی نہیں
جانے تیرے شہر کی یہ اداسیاں کیا ہیں
یہ روگ کیسے یہ تماشے کیا ہیں