شہید ارشد شریف

Poet: صاٸمہ قریشی By: صاٸمہ قریشی, Lahore

مارا دیا گیا مجھے بے یار و مددگار اس دیارِ غیر میں
اپنی صرف تھی گولی جو بھیجی تھی میرے ہی نگہدار نے

بتا کہ میں اپنا لہو کس کے ہاتھوں پر تلاش کروں
غیروں میں یا پردے میں چھپے اپنوں میں تلاش کروں

نہ صرف دربدر کر دیا گیا مجھ کو اپنی سر زمین سے
زمین ہی تنگ کردی میرے لیے میرے اپنے حفیظ نے

قصور کیا تھا میرا جو یہ سلوک روا رکھا گیا مجھ سے
محض یہ کہ سچا پیار کیا تھا میں نے اپنے وطن سے

شہرِنابینا میں بیناٸی بانٹنا میرا نہ پسند آیا اس کو
میرے جان و مال کی حفاظت کرنا تھی جسکو

مجھ کو اور میری آواز کو تابوت میں بند کرنے والو
ملوں گا اک بار پھر تم سے میدانِ حشر میں، یہ جان لو

Rate it:
Views: 493
27 Oct, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL