Add Poetry

صبح بے نور نہ ہو دھیان میں رکھ

Poet: آہ سنبھلی By: مصدق رفیق, Karachi

صبح بے نور نہ ہو دھیان میں رکھ
ایک سورج کو گریبان میں رکھ

دن میں کچھ اور ہوں شب میں کچھ اور
لمحہ لمحہ مجھے پہچان میں رکھ

جل بجھا طاق سحر میں کب کا
اب مجھے شب کے بیابان میں رکھ

ہوئیں یخ بستہ سبھی پچھلی رتیں
یاد کی دھوپ کو دالان میں رکھ

بچ کے اس شور سماعت سے ذرا
اپنے کچھ راز مرے کان میں رکھ

میں کہاں اور کہاں بازار ہنر
درد ہوں میرؔ کے دیوان میں رکھ

ابھی ہو جائے گا فرق گل و سنگ
میں ہوں کیا شے مجھے میزان میں رکھ
 

Rate it:
Views: 2
12 Mar, 2025
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets