صبح ہی سے

Poet: maqsood hasni By: maqsood hasni, kasur

وہ آگ
عزازءیل کی جو سرشت میں تھی
اس آگ کو نمرود نے ہوا دی
اس آگ کا ایندھن
قارون نے پھر خرید کیا
اس آگ کو فرعون پی گیا
اس آگ کو حر نے اگل دیا
یزید مگر نگل گیا
اس آگ کو
میر جعفر نے سجدہ کیا
میر قاسم نے مشعل ہوس روشن کی
اس آگ کے شعلے
پھر بلند ہیں
مخلوق ارضی
ڈر سے سہم گئ ہے
ابر باراں کی راہ دیکھ رہی ہے
کوئ بادل کا ٹکڑا نہیں
صبح ہی سے تو
آسمان نکھر گیا ہے

Rate it:
Views: 448
15 Jan, 2014
More Life Poetry