صحرا میں گم صم

Poet: UA By: UA, Lahore

صحرا میں گم صم بیٹھے تم کس کو تکتے رہتے ہو
اور کھلی آنکھوں سے تم یہ کیا کیا سوچتے رہتے ہو

کس کی کھوج نے تم کو خود سے بیگانہ کر ڈالا
آخر کیوں تم کو دیوانہ سب سے انجانا کر ڈالا

کون مجھے اس بستی سے اس بستی میں لے جائے گا
آخر کون ہے وہ جو میرا روٹھا دل بہلائے گا

دنیا کے جنگل میں رہتے رہتے ہم بیزار ہوئے
پھولوں کی بستی میں آ کر آخر ہم تو خار ہوئے

صحرا میں گم صم بیٹھے بس یہ سوچتے رہتے ہی
اور کھلی آنکھوں سے اپنا ماضی دیکھتے رہتے ہیں
 

Rate it:
Views: 473
17 Sep, 2009