صحرا کی چڑیا کا مقدر ٹوٹے پر، بکھرے خواب سرمئی شام کا وعدہ کرکے دے گیا آنکھ میں ہجر عذاب دکھ کا دریا طغیانی میں سکھ کا خواب ہوا سراب بحر کنارے ریت گھروندہ لڑکیوں کی دنیا خواب قطرہ قطرہ پگھلتی جاؤں من مائل اندیشہء خراب