Add Poetry

صدائیں قید کروں میں صدا مخالف ہے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

صدائیں قید کروں میں صدا مخالف ہے
مہکتے جسم کی خوشبو مرا مخالف ہے

بلا کا شور ہے طوفان آ گیا شاید
کہاں کا رخت سفر جو ہوا مخالف ہے

تری امانتیں محفوظ رکھ نہ پاؤں گی
دوبارہ لوٹ کے آنا ترا مخالف ہے

یہ انتظار سحر کا تھا یا تمہارا تھا
دیا جلایا بھی میں نے ہوا مخالف ہے

میں چاہتی ہوں ٹھہر جائے چشم دریا میں
لرزتا عکس تمہارا نیا مخالف ہے

بیاض بھر بھی گئی اور پھر بھی سادہ ہے
تمہارے نام کو جو لکھا مخالف ہے

چلو یہ اچھا ہوا آنے والے طوفاں سے
بچے گی جان کہ وشمہ انا مخالف ہے

Rate it:
Views: 406
11 Nov, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets