غموں کے شہر میں رہنے کی عادت ہو گئی ہم کو نموں کی لہر میں بہنے کی عادت ہو گئی ہم کو خفا ہوتے رہو، جفا کرتے رہو تو اے جفا کش صدیوں سے جفا سہنے کی عادت ہو گئی ہم کو