صدیوں کی گٹھڑی سر پر لے جاتی ہے

Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

صدیوں کی گٹھڑی سر پر لے جاتی ہے
حسینہ بچی بن کر واپس آ جاتی ہے

میں دنیا کی سرحد سے باہر رہتا ہوں
گھر میرا چھوٹا ہے لیکن ذاتی ہے

دنیا بھر کے شہروں کا کلچر یکساں
آبادی تنہائی بنتی جاتی ہے

میں شیشے کے گھر میں پتھر کی مچھلی
دریا کی خوشبو مجھ میں کیوں آتی ہے

پتھر بدلا، پانی بدلا کیا
انسان تو جذباتی تھا، جذباتی ہے

کاغذ کی کشتی جگنو جھلمل جھلمل
شہرت کیا ہے ایک ندیا برساتی ہے

Rate it:
Views: 409
23 Dec, 2011