صدیوں کے انتظار میں
لمحوں کی کہانیاں ہیں
جو
چھپی ہیں میری آنکھوں میں
وہ اذیت جو سہنی پڑی اس دل کو
تیرے انتظار میں
وہ سب دبی ہیں ان آہوں میں
کیا مٹا سکے گا تو اے ساتھیا
ان راہوں کی شکایتیں
جہاں ہم تم چلے تھے کبھی
جہاں میں چلی اب تنہا
نہ مٹا سکو گے وہ ڈر
وہ احساس
جو تھا پنہاں ان تنہائیوں میں