اِک جہنّم ہے زندگی جن کی
صرف جنّت سے کب بہلتے ہیں
اے خدا کوئی آدمی بھی تو بھیج
سب خدا ہیں تری خدائی میں
کھُلا، کہ اور ہی تھا میرا منتہائے نظر
مَیں اُس کو پا کے بھی آمادئہ سفر ہی رہا
صدی صدی میں اِک اِک پَل کٹے تو کون جِیے
طویل عمر کا اب حوصلہ کسی میں نہیں