صنم آخر خدا نہیں ہوتا

Poet: By: AAZAD ALI, HUB CHOWKI

اثر اسکو ذرا نہیں ہوتا
رنج راحت فضا نہیں ہوتا

تم ہمارے کسی طرح نہ ہے
ورنہ دنیا میں کیا نہیں ہوتا

نارسائی سے دم رکے تو رکے
میں کسی سے خفا نہیں ہوتا

تم میرے پاس ہوتے ہو گویا
جب کوئی دوسرا نہیں ہوتا

حال دل یار کو لکھوں کیوں کر
ہاتھ دل سے جدا نہیں ہوتا

کیوں سنے عرض مضطرب اے مومن
صنم آخر خدا نہیں ہوتا ہ

Rate it:
Views: 1598
11 Aug, 2012