صورت ِ تلخی ِ حالات نکل آتی ہے

Poet: yawar azeem By: misbah mushtaq, rawalpindi

صورت ِ تلخی ِ حالات نکل آتی ہے
جس کا خدشہ ہو وہی بات نکل آتی ہے

روشنائی کا ذخیرہ میں کہاں سے لاوں
روز اک جوئے عبارات نکل آتی ہے

چاند پھر کیوں نہ پھرے دشت ِ فلک میں تنہا
چاندنی شہر میں ہر رات نکل آتی ہے

جب بھی اٹھتا ہوں میں حالات بدلنے کے لیے
اک نئی صورت ِ حالات نکل آتی ہے

یہ شرف مجھ کو دیا اُن کی عزاداری نے
خلقت ِ شہر مرے ساتھ نکل آتی ہے

جب بھٹکتا ہے سر ِ راہ ِ تمنا یاور
رہ نمائی کو تری ذات نکل آتی ہے

Rate it:
Views: 604
08 Aug, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL