کس قدر ضروری تھا
تم سے فاصلہ رکھنا
دل کے حال پر اب
جب بھی غور کرتی ہوں
تو خیال آتا ہے
کس قدر ضروری تھا
تم سے فاصلہ رکھنا
جب ہنسی کی خاطر میں
تم سے بات کرتی تھی
کتنے پھول کھلتے تھے
اب تو میری آنکھوں میں
آنسوؤں کا دریا ہے
جس میں ڈوب جاتی ہوں
تو خیال آتا ہے
کیوں نہیں سمجھ پایا
لاکھ دل کو سمجھایا
اب یہ جب تڑپتا ہے
یہ صدا لگاتا ہے
کس قدر ضروری تھا
تم سے فاصلہ رکھنا