طوفان رہ گئے ہیں کنارے چلے گئے
امید ساتھ لے کے سہارے چلے گئے
ہونٹوں پہ لا سکے نہ کبھی دل کی بات ہم
وہ چل دئیے تو ان کو پکارے چلے گئے
سب انتطار کرتے رہے صبح تک ترا
شب بھر ٹھہر کے چاند ستارے چلے گئے
کیوں زندگی سے ہم کو محبت نہیں رہی ؟
کس کو بتائیں جو تھے ہمارے چلے گئے
رسوائیاں وفا کی گوارا نہ تھیں ہمیں
ہم آنسوؤں کو دل میں اتارے چلے گئے