Add Poetry

عاشق جو اس گلی کا بھی مر کر چلا گیا

Poet: خان جانباز By: Aqib, Rawalpindi

عاشق جو اس گلی کا بھی مر کر چلا گیا
دنیا سے ایک اور قلندر چلا گیا

غربت کا اپنے حال تجھے اور کیا کہوں
اک دن تو اک فقیر بھی اٹھ کر چلا گیا

فرعون اپنے دور کا زندہ ہے آج بھی
دنیا سمجھ رہی تھی ستم گر چلا گیا

چاقو پہ ہے نشان کسی بے گناہ کا
قاتل تو ہاتھ میں لئے خنجر چلا گیا

وہ تنکا جوڑ کر کے نشیمن جو تھا بنا
بستی کی آگ میں وہ مرا گھر چلا گیا

امید کر چکا تھا نئے سال سے بہت
اک اور زخم دے کے دسمبر چلا گیا

لیلیٰ سے جو ملا تھا وہ پتھر لئے ہوئے
جانبازؔ اپنے شہر سے باہر چلا گیا

Rate it:
Views: 318
11 Sep, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets