عاشق کی فریاد

Poet: رعنا تبسم پاشا By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

بجھ گئے امیدوں کے دیپ اور چراغ
زندگی سکھ کا دے کوئی مجھ کو سراغ

حرماں نصیبی کا لگا ہے دامن پہ داغ
آج کا دن روز محشر سے بڑھ کر سہی

دلِ نامراد پہ ٹوٹی ہے پھر قیامت وہی
آئی ہے تیری یاد ہؤا ہے غضب یہی

کوئی دیکھے کہ آئے ہیں طوفاں کیا کیا
کھو گئے نشیمن لٹ گئے آشیاں کیا کیا

عیاں زخم زخم ہیں نہاں کیا کیا
وقت بُرا سہی آخر کو ٹل جائے گا

اپنا بھی اندازِ زندگی بدل جائے گا
سکوں ملے گا قرار بھی مل جائے گا

تیری یادیں تو میرا ساتھ نہ چھوڑیں گی
جوڑیں گی مجھ کو اور پھر توڑیں گی

میری زیست کے رخ کیا کیا موڑیں گی
مایہ پا کر غریب محبت کو ٹھکرانے والی

دل سے نکلی نہیں دولت کو اپنانے والی
کیسے بھولوں تجھ کو او ہردم یاد آنے والی؟

Rate it:
Views: 1081
08 Aug, 2018
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL