عجب سانحہ ہوا؟
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارکعجب سانحہ ہوا؟
 گولیاں کیوں چلائی گئ؟
 پتہ نہیں کیا ہوا؟
 وہ کیسی ہوا چلی؟
 ہواؤں میں دھواں اٹھا
 بکھر گئ کلی کلی
 جو شعور میں تھا شور
 کیسے رونما ہوا
 ہوا کا رخ بدل گیا 
 یہ کیسا سلسلہ ہوا
 گولیا ں کیوں چلائی گئ؟
 ردا سروں سے ہٹ گئ
 پتنگ جیسے کٹ گئ
 کبھی ہوا نہ جو ہوا؟
 گولیاں کیوں چلائی گئ؟
 عجب سانحہ ہوا؟
 پتہ نہیں کیا ہوا؟
 دلوں میں اضطراب ہے؟
 ہر ایک محو خواب ہے؟
 یہ لوگ بھول پائیں گے کیا؟
 وہ وقت ہے قریب تر
 لگی تھی مہر معتبر
 جو منحصر تھی زیست پر
 یہ لوگ بھول پائیں گے؟
 گولیاں کیوں چلائی گئ؟
 مگر جو چلے گئے 
 وہ لوٹ کر نہ آئیں گے
 بدل گئی فضا کی رت
 یہ کیسا سانحہ ہوا؟
 گولیاں کیوں چلائی گئ؟
 گولیاں کیوں چلائی گئ
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 