عجب طرز ملاقات تھی

Poet: Saadat Amin Satti By: Saadat Amin Satti, abudhabi

عجب طرز ملاقات اب کی بار رہی
تم تھی بدلی ہوئی یا میری نگاہ تھی

بہت ڈھونڈا ہے شب فراق میں تمہں
نہ تم ملی نہ تیری صدا تھی

میں نے ساتھ نبھایا تیرا ہر سو
مگر میں بھی تنہا تھا تم بھی تنہا تھی

کیا ہوا اچانک کے تم بدل گئی
تمہاری تھی یا دل کی یہ چاہ تھی

بہت تڑپا ہوں تیرے اس فیصلے پر
جدھر سے گزرا ہوں کانٹوں بھری راہ تھی

کچھ تو خیال کر لیتی پرانی محبت کا
کہاں تیرا مسکرانا کہاں وہ تیری حیا تھی

سنا رقیبوں نے تو ہنس کر کہا
اسے تو محبت ہی اس سے بے پناہ تھی

چلو اچھا ہوا سمٹ کے محدود ہو گئی
جس کا چرچا جس کی یاد جا بجا تھی

مانگی بھی تو سعادت اس نے جدائی مانگی
کسی جرم کی پانی ہی مجھے یہ سزا تھی

Rate it:
Views: 741
19 Jan, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL