عجیب ہے زندگی

Poet: PALAK-MAHROOM By: پلک محروم, gopalganj,india.

صحراسنسان کیا'ساگرمیں پیاس ہےکتنا
ان بہتے ہوئے دھاروں میں آس ہے کتنا

اٹھتی سمندر میں لہریں' بھینگتا میرا دامن
نہ پوجھ دل سےکہ یہ دل حساس ہےکتنا

ہنستا روتا ہوا کوئی کسی کا شیدائی
عجیب ہے زندگی' اس کا تماش ہے کتنا

ملجائےمجھ کوبھی ساحل کہ اب نہ آہ بھروں
کتنی ہیں آرزوئیں دل میں' تلاش ہے کتنا

اداس ہوئوں گر تو اداسیاں بھی ڈستی ہیں
نہ پوچھ دل سے کہ یہ دل نراش ہے کتنا

کتنے ہیں خواب جگر میں'کتنی امّیدیں ہیں' پلک
کتنی ہیں گردشیں رہ میں' راس ہے کتنا

Rate it:
Views: 358
29 Aug, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL