عدم کے مسافر
Poet: Azeem Baig By: Azeem Baig, Karachiعدم کے راہ وہ اس خاموشی سے جاتا ہے
ذرا سی بات کا کوئی اتنا برا مناتا ہے
ذہن کے کسی گوشے میں نہ تھا یوں ہو گی جدائی
عارضی جدائی جسے نہ تھی اب ہمیشہ کا غم کھاتا ہے
شاید ختم ہی ہوگئی تھی لگن دنیا میں رہنے کی
ورنہ کون اپنا درد کثیر یوں چھپاتا ہے
جس کے تن میں لہو کا دریا پھوٹ رہا تھا
قابل رشک ہے پھر بھی مسکراتا ہے
جن پہ تکیہ تھا وہ بھی چھوڑ گئے غم کی اس گھڑی میں
غم بانٹنے کے وقت کوئی یوں چھوڑ کہ جاتا ہے
خدا سلامت رکھے سب بچوں پر ماں کا سایہ
ماں نہ ہو جن کی ان کے ناز و نخرے کون اٹھاتا ہے
More Sad Poetry







