عزمِ سفر
Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza , Karachiچہرے پہ مرے گزری ہوئی تلخ کہانی
ماتھے پہ مرے نقشِ غمِ دہر عیاں ہے
پر دل میں مرے اب بھی تمنا کی ضیا سے
روشن مرے اندر، مرے خوابوں کا جہاں ہے
تقسیم ہوں خانوں میں کئی، بن کے ضرورت
میں عزل کی تکمیل میں سارا تو نہیں ہوں!
میں گردِ رہِ شوق سے منزل پہ نہ پہنچو؟
حالات کی تنگی سے میں ہارا تو نہیں ہوں!
ادراک ہے اس بات کا منزل ہے کہیں دور
چھالوں سے مرے پائوں چِھلے مجھ کو خبر ہے
زخموں کو لئے بیٹھا رہوں بیچ مسافت؟
مشکل سے کئی بڑھ کے مرا عزمِ سفر ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






