نہ ساتھ ہے کسی کا نہ سہارا ہے کوئی نہ پیار کا سمندر ہے نہ کنارا ہے کوئی زندگی کی راہوں میں آج بھی اوارہ ہے کوئی عجیب ہے عشق کی داستان کوئی خوش ہے تو بیچارا ہے کوئی پوچھو خود سے عشق حقیقت ہے یا نظارا ہے کوئی